Welcome To Hasratein786 Official Site

Play Video
https://youtu.be/Z-LW5jTmdPE


ابھی کسی کے نہ میرے کہے سے گزرے گا

 

وہ خود ہی ایک دن اس دائرے سے گزرے گا

بھری رہے ابھی آنکھوں میں اس کے نام کی نیند

وہ خواب ہے تو یونہی دیکھنے سے گزرے گا

جو اپنے آپ گزرتا ہے کوچۂ دل سے مجھے

گماں تھا مرے مشورے سے گزرے گا

قریب آنے کی تمہید ایک یہ بھی رہی

وہ پہلے پہلے ذرا فاصلے سے گزرے گا

قصوروار نہیں پھر بھی چھپتا پھرتا ہوں

وہ میرا چور ہے اور سامنے سے گزرے گا

چھپی ہو شاید اسی میں سلامتی دل کی

یہ رفتہ رفتہ اگر ٹوٹنے سے گزرے گا

ہماری سادہ دلی تھی جو ہم سمجھتے رہے

کہ عکس ہے تو اسی آئینے سے گزرے گا

سمجھ ہمیں بھی ہے اتنی کہ اس کا عہد

ستم گزارنا ہے تو اب حوصلے سے گزرے گا

گلی گلی مرے ذرے بکھر گئے تھے ظفرؔ

خبر نہ تھی کہ وہ کس راستے سے گزرے گا

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *