Welcome To Hasratein786 Official Site

Play Video
https://youtu.be/owNODgoH3hA


جو ہم پہ گزرے تھے رنج سارے

جو خود پہ گزرے تو لوگ سمجھے

جب اپنی اپنی محبتوں کے عذاب

جھیلے تو لوگ سمجھے

وہ جن درختوں کی چھاؤں میں سے

مسافروں کو اٹھا دیا تھا انہیں درختوں پہ

اگلے موسم جو پھل نہ اترے تو لوگ سمجھے

اس ایک کچی سی عمر والی کے

فلسفہ کو کوئی نہ سمجھا

جب اس کے کمرے سے لاش نکلی

خطوط نکلے تو لوگ سمجھے

وہ خواب تھے ہی چنبیلیوں سے سو سب نے حاکم کی

کر لی بیعت پھر اک چنبیلی کی

 

اوٹ میں سے جو سانپ نکلے

تو لوگ سمجھے وہ گاؤں کا اک ضعیف دہقاں

سڑک کے بننے پہ کیوں خفا تھا

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *