Welcome To Hasratein786 Official Site

Play Video
https://youtu.be/GiEWbyATDE4


اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے

 

مگر چراغ نے لو کو سنبھال رکھا ہے

محبتوں میں تو ملنا ہے یا اجڑ جانا

مزاج عشق میں کب اعتدال رکھا ہے

ہوا میں نشہ ہی نشہ فضا میں رنگ

ہی رنگ یہ کس نے پیرہن اپنا اچھال رکھا ہے

بھلے دنوں کا بھروسا ہی کیا

رہیں نہ رہیں سو میں نے رشتۂ غم کو بحال رکھا ہے

ہم ایسے سادہ دلوں کو وہ دوست

ہو کہ خدا سبھی نے وعدۂ فردا پہ ٹال رکھا ہے

حساب لطف حریفاں کیا ہے جب تو کھلا

کہ دوستوں نے زیادہ خیال رکھا ہے

بھری بہار میں اک شاخ پر کھلا ہے گلاب

کہ جیسے تو نے ہتھیلی پہ گال رکھا ہے

فرازؔ عشق کی دنیا تو خوبصورت تھی

یہ کس نے فتنۂ ہجر و وصال رکھا ہے

By admin

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *